Topics

غشی۔ بے ہوشی

 

اسباب

جسم میں خون کی کمی گلوکوز کی کمی، خون زیادہ مقدار میں بہہ جانا اس مرض کی وجوہات ہیں۔ بعض اوقات خوشی یا شدید غم و الم کی خبر سننے سے خوف کی شدت سے اور نازک مزاج ہونے سے بھی غشی کا دورہ پڑتا ہے۔

علامات

دورہ کے وقت مریض کے ہاتھ پیر ٹھنڈے ہو جاتے ہیں۔ سانس رک رک کر اور تنگی سے آتا ہے۔ سر گھومتا ہے، آنکھوں کے نیچے اندھیرا آ جاتا ہے۔ ٹھنڈے پسینے آتے ہیں اور جسم پسینہ میں شرابور ہو جاتا ہے۔ مریض بے ہوش ہو جاتا ہے مگر کچھ عرصہ بعد ہوش میں آ جاتا ہے۔ مریض کو اس وقت قے بھی ہو سکتی ہے۔ مرض کا حملہ اگر خفیف ہو تو صرف جی متلاتا ہے۔ چہرہ کا رنگ پھیکا پڑ جاتا ہے۔ پیشانی پر پسینہ کے قطرے نمودار ہوتے ہیں، نبض کمزور چلتی ہے۔

علاج

۱۔       اگر مرض کا سبب گلوکوز کی کمی یا خون کا زیادہ اخراج ہے تو مریض کو فوراً گلوکوز یا خون مہیا کیا جائے

۲۔      سرخ رنگ پانی صبح و شام

۳۔      Appleرنگ کا پانی دوپہر اور رات کو کھانے سے پہلے

۴۔      زرد رنگ پانی کھانے کے بعد

سکتہ

اس مرض میں حواس اور جسمانی حرکات معطل ہو جاتی ہیں اور اعضاء اپنے فرائض منصبی ادا نہیں کرتے۔ بصارت، سماعت، ہاتھ پیر کام نہیں کرتے، دماغ میں برقی رو کی گزرگاہیں بند ہو جاتی ہیں۔

اس مرض میں مبتلا ہونے والے مریض بہت کم زندہ رہتے ہیں۔

ٹھنڈی اور مرطوب اشیاء کا استعمال، شراب نوشی اور کثرت مجامعت، عیش و عشرت کی زندگی، ورزش نہ کرنا، پیدل نہ چلنا، شدید غصہ بہت زیادہ شور گانے زیادہ سننا دماغ پر سردی کا اثر ہونا اس کے اسباب ہیں۔

علامات

نبض تلاش کرنے پر بھی محسوس نہیں ہوتی۔ بہت ضعیف چلتی ہے، ہاتھ پیر سرد ہوتے ہیں، بے ہوش ہونے کا وقفہ ۵ منٹ سے ۷۲ گھنٹے یا زیادہ ہو سکتا ہے۔ آنکھیں پتھرا جاتی ہیں بعض اوقات سانس کی حرکت محسوس نہیں ہوتی۔ شناخت کا طریقہ یہ بتایا جاتا ہے کہ مریض کے نتھنوں کے قریب باریک دھنکی ہوئی روئی اس طرح رکھی جائے کہ ہوا اور آس پاس کے لوگوں کا سانس روئی کے باریک ذرات کو متحرک نہ کر سکے۔ غور سے دیکھنے پر اگر روئی میں حرکت ہے تو مریض زندہ ہے۔

علاج

مریض کو فوری طور پر ہسپتال میں داخل کرایا جائے اور ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔ صبح سویرے بیدار ہو کر کھلی فضا میں ٹہلنا، نیند پوری کرنا لیکن ضرورت سے زیادہ نہ سونا۔ غذاؤں میں اعتدال اور احتیاط سے کھانا، زود ہضم غذا کھانا، صاف ستھرے ماحول میں رہنا، ایسے مکان میں رہنا جس میں صحن ہو یا دھوپ آتی ہو، خوش رہنا، قناعت کے ساتھ زندگی گزارنا اور نیلے رنگ کی روشنی کا مراقبہ کرنے سے سکتہ کا مرض نہیں ہوتا۔

۱۔       نیلا رنگ پانی صبح دوپہر شام

۲۔      شوخ قرمزی رنگ پانی صبح و شام کھانے کے بعد

۳۔      مریض کو سرخ رنگ کی روشنی میں رکھیں

عرق النساء

اسباب

کسی بھی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی سے نکلنے والے اعصاب پر دباؤ پڑے تو یہ بیماری لاحق ہو جاتی ہے۔ لیکن کچھ صورتوں میں ریڑھ کی ہڈی کی رسولی یا فریکچر (Fracture) وجہ بن سکتی ہے۔

عموماً لوگوں کو کسی بھاری بوجھ کے اٹھانے سے یکدم یہ درد شروع ہوتا ہے۔ گردوں میں ریاح جمع ہونے سے بھی یہ مرض ہو جاتا ہے۔ اطباء نے لکھا ہے کہ ’’عرق النساء‘‘ نامی ایک رگ ہے جس میں بلغمی مادہ رک جاتا ہے جو شدید درد کا باعث بنتا ہے۔ کبھی ریاح کی کثرت سے بھی یہ مرض ہو جاتا ہے۔

شکایات و علامات

ٹانگ میں شدید قسم کا درد ہوتا ہے جو کہ کولہے کے جوڑ سے شروع ہو کر ٹانگ کے پیچھے اور نیچے کی طرف بڑھتا ہے اور کبھی ٹخنہ اور ایڑھی تک بھی اس کی ٹیسیں پہنچتی ہیں۔ اس درد کی وجہ سے چال میں لنگراہٹ پیدا ہو جاتی ہے۔ مریض معمول کے مطابق زمین پر چلنے سے معذور ہو جاتا ہے۔ پیرسن ہونے لگتے ہیں۔ مرض پرانا ہو جائے تو کمر میں خم آ جاتا ہے۔ چلنے پھرنے کے لئے مریض کو سہارے کی ضرورت پڑتی ہے۔

عرق النساء کی تشخیص کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ مریض اپنی پشت دیوار سے لگا کر کھڑا ہو جائے اور متاثرہ پیر کو سیدھا کر کے گھٹنا موڑے بغیر اٹھائے۔ اگر وہ ٹانگ زمین کے ساتھ زاویہ قائمہ (نوے درجے کا زاویہ) بنانے لگے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ’’عرق النساء‘‘ نہیں ہے اور اگر پیر اوپر اٹھاتے ہوئے اعصاب میں درد اور کھنچاؤ ہو اور پیر اوپر اٹھانا ممکن نہ ہو خصوصاً ۴۵ درجے زاویہ پر تکلیف شروع ہو جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ’’عرق النساء‘‘ کا درد ہے۔ (فریکچر یا رسولی کی وجہ سے درد عموماً فریکچر یا رسولی کے علاج سے ٹھیک ہو جاتا ہے)۔

علاج

۱۔       زرد رنگ پانی صبح وشام

۲۔      فیروزی رنگ پانی دوپہر و رات کھانے سے پہلے

۳۔      نارنجی رنگ پانی کھانے کے بعد

۴۔      سبز شعاعوں کا تیل پوری ٹانگ پر مالش کریں

۵۔      نیلی شعاعوں کا تیل کولہوں کے درمیان کمر کے جوڑ پر دائروں کی صورت میں مالش کریں

۶۔      سبز شعاعوں کا تیل گردوں کی جگہ دن میں ایک وقت مالش کیا جائے

۷۔      زرد شعاعوں کا تیل صبح نہار منہ پیٹ پر ناف کے چاروں طرف مالش کریں

Topics


Color Theraphy

خواجہ شمس الدین عظیمی

حضرت لقمان علیہ السلام کے نام

جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی 

 

وَ لَقَدْ اٰ تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ

(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)

اور ہم نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔

اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo 

اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo 

تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo

نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo

(القرآن)