Spiritual Healing
س۔ن (کراچی) :
بھانجی پانچ سال سے ذہنی مرض میں مبتلا ہے۔ اللہ نے خوبصورت بنایا ہے۔ اعلیٰ تعلیم
یافتہ ہے۔ والدین کی علیحدگی، والد کی دوسری شادی اور بچوں سے غفلت نے شخصیت پر
مفی اثر ڈالا۔ والد سے انسیت کی وجہ سے والدہ
ناراض رہتی تھیں اچھے ادارے میں ملازمت ملی۔ ایک روز آفس والے گھر لائے کہ
اس کی ذہنی حالت درست نہیں، خود سے باتیں کرتی ہے اور بلاوجہ مسکراتی ہے۔ چند روز
میں دنیا ومافیہا سے بے خبر ہو گئی۔ بہن نے عامل حضرات سے رجوع کیا۔ ماہرینِ
نفسیات کو دکھایا۔ سب نے کہا شدید ذہنی دباؤ کی وجہ سے بیمار ہوئی ہے۔ طبیعت ٹھیک
ہوئی تو میڈیکل کے کورس کے لئے داخلہ لے لیا۔ اب پھر وہی حالت ہے۔ چند دن پہلے
مجھے بتایا کہ دوستوں کا رویہ ہمیشہ غیر مناسب رہا، کبھی مخلص دوست نہیں ملے۔ ہر
وقت مسکرانے والی بھانجی اب زندگی سے مایوس ہے۔ خودکشی کی کوشش کر چکی ہے۔ وزن بہت
بڑھ گیا ہے۔ شادی کی عمر نکل رہی ہے۔ پے در پے صدمات کی وجہ سے اب ڈاکٹر میری بہن
کو بھی ادویات لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ بہت امید کے ساتھ مدد کے لئے پکارا
ہے۔
جواب :
مسئلہ سن کر پریشانی ہوئی۔ اللہ
تعالیٰ کے اوپر یقین کے ساتھ تفکر کیا تو ذہن کی اسکرین پر کچھ تصویریں بنیں جو
الٹی سیدھی آڑھی ترچھی ہیں جیسے اچھے ملائم اور لمبے سیاہ بال آپس میں الجھے ہوئے
ہوتے ہیں۔ وجہ سمجھ آئی کہ مریضہ کو صدمہ ہوا ہے اور صدمے سے ذہن ہٹانے کے لئے
صحیح دل جوئی نہیں کی گئی۔ نتیجے میں مایوسی پھیل کر جال بن گئی۔ قریبی رشتے داروں
نے حالت سمجھنے کی کوشش نہیں کی اس لئے نفسیاتی مرض بن گیا اور مرض کا دباؤ دماغ
کے cells (
خلیات) پر پڑا جو خلیات شعور کو بیلنس رکھنے میں معاون ہیں۔
علاج :
پرہیز ۔۔۔ غذا میں نمک اور چکنائی نہ ہونے کے برابر کر دیجئے۔ اگر شوگر نہ
ہو تو میٹھی چیزیں جس میں چکنائی کم ہو، نسبتاً زیادہ کھلایئے۔ رات کو رو پہلی
چاندنی میں چھت پر لے جایئے اور مریضہ کے ساتھ چاند کی چاندنی میں بچپن کے متعلق
باتیں کیجئے۔ خالص گلاب کا عطر بچی کے صاف ستھرے کپڑوں پر لگایئے۔ کپڑے اچھے
پہنانے ہیں۔ مریضہ رات کو گہری نیند سو جائے تو اس کے سر کی طرف کھڑے ہوں اور بسم
اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھ کر تین مرتبہ یہ
عبارت پڑھیئے:
” اے (نام)! تمہاری صحت اچھی ہے،
مایوسی کا جال ختم ہوگیا، تم خوش رہتی ہو۔“
یہ عبارت اتنی
آواز سے کہ آنکھ نہ کھلے تین مرتبہ پڑھئے۔ بلا ناغہ 31 دن رات عمل کر کے رپوٹ لکھ
کر بھیجئے۔ جو علاج تجویز کیا گیا ہے، وہ بھی لکھئے۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔