خواتین نیت کے بعد
جب سینہ پر ہاتھ باندھتی ہیں تو دل کے اندر صحت بخش حرارت منتقل ہوتی ہے اور وہ
غدود نشوونما پاتے ہیں جن کے اوپر بچوں کی غذا کا انحصار ہے۔ نماز قائم کرنے والی
ماؤں کے دودھ میں یہ تاثیر پیدا ہو جاتی ہے کہ بچوں کے اندر براہ راست انوار کا
ذخیرہ ہوتا رہتا ہے جس سے ان کے اندر ایسا پیٹرن (Pattern)
بن جاتا ہے جو بچوں کے شعور کو نورانی بناتا ہے۔ ایسے بچوں میں رضا و تسلیم کی
کیفیت پیدا ہو کر بچوں میں خوش رہنے کی عادت ڈالتی ہے۔ نمازی ماؤں کے بچوں کے اندر
گہرائی میں تفکر کرنے اور لطیف سے لطیف تر معانی پہنانے اور سمجھ بوجھ کی صلاحیتیں
روشن ہو جاتی ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی
Searching, Please wait..