Topics

ہاتھ پاؤں پھٹنا

سوال: ہمارے گھر میں سردیوں میں تقریباً تمام افراد کے ہاتھ پھٹنا شروع ہو جاتے ہیں چونکہ ہمارا کام وزن اٹھانے کا ہے اس لئے سردیوں کے موسم میں ہمارے لئے پریشانی ہو جاتی ہے۔ ابھی کوئی خاص سردی نہیں پڑی مگر ہمارے ہاتھ پاؤں پھٹ چکے ہیں ہم یہ سوچ سوچ کر پریشان ہیں کہ ابھی سردی نہیں پڑی تو یہ حال ہے جب سردی زیادہ پڑے گی تو کیا حال ہو گا۔ اس بیماری کا ہم نے ڈاکٹری علاج بھی کروایا ہے مگر فائدہ نہیں ہوتا۔ آپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ روزنامہ جنگ کے توسط سے علاج لکھ ممنون فرما دیں تا کہ دوسرے لوگ بھی مستفید ہوں۔

جواب: روغن زیتون، لیموں کا عرق، بوریکس، گلیسرین اور موم چاروں چیزیں برابر وزن ملا کر ہلکی سی آنچ دیں تا کہ موم پگھل کر مکمل ہو جائے۔ کسی شیشی میں سنبھال کر رکھیں۔ روزانہ صبح اور رات سوتے وقت صابن سے ہاتھ پاؤں اور چہرہ دھو کر تولیے سے خشک کر کے حسب ضرورت یہ محلول پھٹی ہوئی جلد پر لگا دیا کریں۔ اس کے ساتھ خوب پکے ہوئے سرخ ٹماٹر آدھ آدھ پاؤ صبح اور شام پندرہ یوم تک کھائیں۔ سبزیوں میں شلغم کا استعمال زیادہ کریں۔ کیلشیم کا استعمال بھی معاون ثابت ہو گا۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔