Topics
جب انسانی ارادہ اور شعور کسی چیز میں مرتکز ہو جاتا ہے (خواہ بیداری ہو یا خواب)
تو وہ تصویر سے عمل میں بدل جاتی ہے۔ یعنی وہ چیز مظہر بن کر سامنے آ جاتی ہے۔
دوسرے لفظوں میں یہ کہنا چاہئے کہ کیمیکل امپلس (Chemical
Impulse) ان تصورات کو خدوخال دے کر مظہر بناتے ہیں۔
الیکٹرک امپلس (Electric Impulse) جب کیمیکل امپلس میں تبدیل ہو جاتے ہیں تو تصور مادی نقش و نگار
کا روپ دھار کر شکل و صورت میں رونما ہو جاتا ہے۔
قانون: جو چیز الیکٹرک
امپلس سے کیمیکل امپلس میں بدل جاتی ہے۔
اس کا اثر خواب کی طرح
بیداری کے حواس پر بھی معین وقفہ تک موجود رہتا ہے۔
خواب یا بیداری دونوں
حالتوں میں یہ دونوں ایجنسیاں برسر عمل رہتی ہیں۔ فرق یہ ہے کہ خواب میں الیکٹرک
امپلس کی کارکردگی زیادہ ہوتی ہے اور بیداری میں کیمیکل امپلس کی کارکردگی نمایاں
ہوتی ہے۔ اگر بیداری کی طرح خواب میں بھی کیمیکل امپلس نمایاں ہو جائے تو ایسی
صورت میں خواب میں دیکھی ہوئی، محسوس کی ہوئی یا چکھی ہوئی کوئی چیز بیداری میں
بھی خواب کی طرح نظر آتی ہے۔
مثال: خواب میں ہم سنگترہ
کھاتے ہیں اور اس کا مزہ بھول جاتے ہیں۔
کیوں بھول جاتے ہیں؟
اس لئے کہ سنگترہ اور
سنگترے کا مزہ ہمیں الیکٹرک امپلس کے ذریعہ موصول ہوا ہے۔۔۔۔۔۔لیکن یہی مزہ اگر
خواب میں الیکٹرک امپلس سے کیمیکل امپلس میں بدل جائے۔ تو ہم سنگترہ اور سنگترے کے
ذائقے کو بیداری میں بھی محسوس کریں گے۔
Aap ke khwab aur unki tabeer jild 01
خواجہ شمس الدین عظیمی
آسمانی کتابوں میں
بتایا گیا ہے کہ:
خواب مستقبل کی
نشاندہی کرتے ہیں۔
عام آدمی بھی
مستقبل کے آئینہ دار خواب دیکھتا ہے۔
انتساب
حضرت یوسف علیہ السلام کے نام جنہوں نے خواب سن کر
مستقبل میں پیش آنے والے چودہ سال کے حالات
کی نشاندہی کی
اور
جن
کے لئے اللہ نے فرمایا:
اسی طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں سلطنت عطا فرمائی اور
اس کو خواب کی تعبیر کا علم سکھایا۔