ذہنی مرکزیت کے ساتھ ساتھ اگر دلچسپی بھی قائم ہو تو کام
آسان ہو جاتا ہے جہاں تک دلچسپی کا تعلق ہے اس کی حدود اگر متعین کی جائیں تو وہ
دو رخ پر قائم ہیں جن کو عرف عام میں ذوق وشوق کہا جاتا ہے یعنی ایک طرف کسی چیز کی معنویت کو تلاش کرنے کی جستجو ہے اور دوسری
طرف اس جستجو کے نتیجے میں کوئی چیز حاصل کرنے کا شوق ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
روحانیت
تفکر، فہم اور ارتکاز کے فارمولوں کی دستاویز ہے۔اس دستاویز کا مطالعہ کرنے کے
لیئے بہترین ذریعہ مراقبہ ہے۔
Searching, Please wait..