Topics

رنگوں کی ایکویشن ۔ اپریل2025


آج کی بات

          غوروفکر ایک اسکرین ہے ۔ جب اسکرین کے اندر ایکویشن * کوہم دیکھتے ہیں تو ہمیں کو ئی شے بے رنگ نظر نہیں آتی ۔ ہر شے تصویر میں ظا ہر ہو تی ہے اور تصویر الگ الگ رنگوں کی یکجا ئی ہے ۔ آنکھیں بند کر کے اندر میں اسکرین کو دیکھئے ۔ دلچسپی اور رحجا ن کے مطا بق تصویر ظا ہر ہو گی ۔ کسی کے ذہن میں گھر کا نقشہ بنے گا، کسی کو دفتر کا خیا ل آئے گا، کہیں کھا نے پینے کے نقوش ابھریں گے ۔۔۔ زبا ن ذائقے سے تر ہو گی ، کسی کو کاروبا ر کی فکر ہوگی ، کو ئی بے یقینی کے عذا ب میں مبتلا ہوگا اورانتشا ر میں بکھری ہو ئی چیز یں دیکھے گا ۔ ان سب کے بر خلا ف جو خواتین و حضرات یکسو ذہن سے اس تحریر کو پڑھیں گے ، ان کے اندر میں اس تحریر کے الفا ظ تصویر بن جا ئیں گے۔

          تصویر میں تفکر سے مشا ہدہ ہو تا ہے کہ اندر با ہر ہر تخلیق رنگوں کی ایکویشن ہے اور یہ ایکویشن رنگوں کی الگ الگ فریکوئنسی پر قا ئم ہے ۔ خالقِ کا ئنا ت اللہ کا ارشا د ہے ،

                     "وہ ما ں کے پیٹ میں تمہا ری صورتیں جس طر ح چاہتا ہے ، بنا تا ہے ۔ اس کے سوا کو ئی معبو د بر حق نہیں ۔ وہ غالب ہے ، حکمت والا ہے ۔"(الِ عمران : ۶)

          ما ں کا رحم زمین ہے اور زمیں میں انفرادیت رنگوں سے قا ئم ہے ۔ کو  ئی مخلوق ایک رنگ میں نہیں ہے ، رنگوں کے خلط ملط* سے تخلیق ہو ئی ہے ۔ ایک سے زیا دہ رنگوں میں ہو نا مخلو قات کی پہچان ہے ۔ سوچنا یہ ہے کہ رنگ کیا ہے؟

          رنگ کی ظا ہر ی و با طنی حکمت کے با رے میں قر آن کریم میں ارشا د ہے ،

          "اور یہ جوبہت سی رنگ رنگ کی چیزیں اس نے تمہا رے لئے زمین میں پیدا کی ہیں ، ان میں غوروفکر کر نے والوں کے لئے نشا نی ہے ۔" (النحل : ۱۳)

          زمین کی بساط یا زمین کی تخلیق پر غوروفکر کیا جا ئے تو زمین رنگوں کے علا وہ کچھ نہیں ہے ۔ رنگوں میں سے جب رنگ نکلتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ تخلیقا ت میں رنگ کی فریکوئنسی الگ الگ نظر آتی ہے ۔ زمین کے اندر جتنی اشیا  ہیں ، ان کی تعدا د نو عی اعتبا ر سے لا کھوں میں ہے اور سب رنگین ہیں ۔ سورخ رنگ کے علا وہ کچھ نہیں ہے ۔ چا ند رنگ کے علا وہ کچھ نہیں ہے ۔ ستارے رنگوں کے علا وہ کچھ نہیں ہیں ۔ آسمان میں بروج *  کو رنگوں سے زینت بخشی گئی ہے ۔ فضا بھی تا نے اور کہیں تانے با نے سے بُنا رنگین گرا ف ہے جس میں آبا د مخلو قا ت کو "دیکھنے والے" دیکھتے ہیں ۔ دید ہ نا دیدہ ہر تخلیق رنگوں کا مخصو ص اجتما ع ہے ۔ اپنے وجو د کو دیکھئے اور لکھئے کہ یہ اندر با ہر کتنے رنگوں سے مل کر بنا  ہے ۔ ؟

..__________________________..

          زمین کے اندر با ہر فضا ، آسمان اور آسما ن پر ستا روں کی شکل میں دنیا ئیں ، دنیا ؤں پر جب عام آدمی یا محقق غور کر تا ہے تو کو ئی شے بے رنگ نہیں ہے ۔ سفید رنگ کو base  قرار دیا جا ئے تو سفید مسلسل الگ الگ رنگ ہے ۔ سفید پر نیلا رنگ ڈال دیا جا ئے توسفید چھپ جا تا ہے اور نیلا رنگ غالب آجا تا ہے ۔ نیلے پر سرخ رنگ ڈالنے سے دونوں رنگ چھپ جا تے ہیں لیکن نہیں چھپتے۔۔۔ جا منی رنگ میں ظا ہر ہو تے ہیں ۔ سر خ میں پیلا رنگ دوسرے رنگ پر غالب آکر نیا رنگ بنتا ہے ۔ اس طر ح رنگوں پر رنگ ڈالنے سے ہر شے الگ رنگ میں نظر آتی ہے جب کہ رنگ کی base سفید ہے۔

          سفید بھی ایک رنگ ہے ۔ سفید پر نیلا رنگ غالب آتا ہےتو رنگ کی اہمیت جداگا نہ ہو جا تی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ جب سفید رنگ base ہے تو سفید پر نیلا ڈالنے سے نیلا کیوں ہو جاتاہے اور نیلے پر سر خ ڈالنے سے بینگنی ہو جا تا ہے ؟

.._________________________..

          تحقیق و تلا ش (سائنس) نے 60 رنگوں سے زیا دہ رنگوں کو دریا فت کرلیا ہے اوران 60 رنگوں کے بعد مزیدرنگ آمیزی یعنی رنگ کے اوپر رنگ کیا جا تا ہے تو رنگ تبدیل ہو جا تاہے ۔ سرخ تیز رنگ ہے ۔ اگر سرخ رنگ میں 36 گھنٹے کسی بندے کو رکھا جا ئے تو اس کے اندر دماغی فتور پیدا ہو سکتا ہے۔ ہر رنگ ایک یونٹ ہ اور ہر یونٹ جب دوسرے یونٹ پر غالب آتا ہے  تو رنگ تبدیل ہو جا تا ہے۔

..________________________..

          رنگ رنگ دنیا کو جب ہم سمجھنے کی کو شش کر تے ہیں تو پہلے ہما ری نظر زمین پر پڑ تی ہے ۔ کسی بھی طر ح ہم زمین کے اندر با ہرکو بے رنگ نہیں کہہ سکتے ۔ قا بلِ احترام قا رئین خواتین و حضرات اور محققین کو یہ سمجھناچا ہئے کہ رنگین دنیا کیا ہے؟

          زمین و آسما ن میں ہما ری نظر جوکچھ دیکھتی ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ ہر شے رنگوں کے غلا ف میں بند ہے ۔ کا ئنا ت میں زمینیں ہوں ، خلا ہو، کسی بھی قسم کی تخلیق ہو، چیونٹی سے لے کر ہا تھی اور ڈائنوسار تک ہم کسی تخلیق اور کسی یونٹ کے بےرنگ نہیں کہہ سکتے۔ اگر کہہ سکتے ہیں تو درخواست ہے کہ زمین پر کسی ایک بے رنگ شے کی نشا ندہی کریں۔ کوئی ایک شے کی نشا دہی کریں جو رنگین نہ ہو۔

          کہا جا تا ہے  کہ پا نی بے رنگ ہو تا ہے لیکن جب ہم پا نی کا نقش دما غ کی اسکرین پر دیکھتے ہیں تو کسی بھی طر ح پا نی کو بے رنگ نہیں کہہ سکتے۔ ہر پا نی میں رنگ غالب ہے ۔۔۔۔ نیلا ، سبز ، پیلا ، سرخ ، گلا بی ، سیا ہ وغیرہ۔ ۔۔ ہر شے پا نی سے تخلیق ہو ئی ہے  یعنی پا نی جسے آدمی بے رنگ سمجھتا ہے ، اس میں تما م تخلیقا ت کے رنگ موجود ہیں ۔ شے (تخلیق) میں رنگوں کا امتز اج نہ ہو تو شے سوالیہ نشان بن جا ئے گی۔

.._____________________________..

          "آج کی بات "  میں رنگوں کے رموز کو دوسرے زاویے سے پڑھئے۔

          زمین کی اسکرین پر ہر تخلیق رنگ سے پہچا نی جا تی ہے ۔ کو ئی ایک شے کھول کر دیکھئے مثلاً انا ر، سیب ، آم۔۔۔۔ چھوٹی بڑی کو ئی مخلوق بے رنگ نہیں ہے ۔ سیب کے اندر تما م رنگ الگ الگ موجو د ہیں جب کہ ہر رنگ دوسرے رنگ سے ڈھکا ہوا ہے ۔ آم کے درخت کا رنگ الگ ہے ۔ درخت پر پھول لگتے ہیں ۔ پھول کا کھِلنا کیا ہے ۔۔۔؟ پھل کے بیج کا مخفی مظا ہر ہ ۔ مخفی مظا ہرے کو " بیج کا تخم" کہتے ہیں ۔ بیج کے اورپر لکڑی کا نر م غلاف ہے ، غلا ف کے اندر گٹھلی ہے ۔ گٹھلی ظا ہر و باطن کا ملا پ ہے ۔

          قانون ۔ گٹھلی کے دوپر ت ہو تے ہیں ۔ جب ہم گٹھلی کو کھولتے ہیں تو ہر پر ت میں اسپیس مو جود ہے ۔ آم کی گٹھلی میں ۱ دوپرت، ۲ دو پرت کے درمیا ن اسپیس یعنی خلااور ۳ دونوں پر ت میں خلا۔  دونوں پر ت کے درمیا ن خلا اور دونوں پر ت جب یکجا ہو تے ہیں تو ان پرتوں کے اندر ایک بو لنے والا، سمجھنے والا، دیکھنے والا، ذائقہ محسوس کر نے والا خلا ہے ۔ دونوں پر ت جب یکجا ہو تے ہیں تو زندگی کے اعما ل و حر کا ت ، سوچ بچا ر، science کا مظا ہر ہ ہو تا ہے ۔ ان دونوں پر ت میں چا روں طر ف ابھا ر ہو تا ہے ۔ دونوں پرت کا ابھا ر جب ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں تو دونوں کے درمیا ن خلا واقع ہو تا ہے ۔ یو نیورسل قانون ہے کہ دو کا اجتما ع دو نہیں ،اکا ئی ہے  کہ جب دوخلا یکجا ہو تے ہیں تو یہ کسی بھی شے کا ایک دوسرے میں مل کر یکجا ن ہو نا ہے ۔ یکجا ن یعنی خلا یعنی اسپیس۔۔۔ اسپیس  کا مطلب ہے کہ دو پرتوں کا اس طر ح یکجا ہو نا کہ ایک کے دو پر ت ہونا  اوردونوں پرتوں کا ملا پ اس طر ح ہے کہ گٹھلیا ں ایک نہیں ۔۔۔ دوہیں ۔ جب دو پر توں کا ملا پ ہوتا ہے تو اسپیس موجود رہتی ہے ۔۔ کیوں۔۔۔؟ اسپیس یعنی خلا کا مطلب ہے کہ کوئی قوت ہے جس کو نیچر کہا جا تا ہے ۔ اس خلا ئی نیچر میں دونوں پر ت یکجا ہو نے سے تیسرا پر ت وجود میں آتا ہے ۔ پا نی میں اگر مٹھا س شا مل نہ کی جا ئے  تو میٹھا نہیں ہو تا یعنی شر بت نہیں بنتا ۔ حقیقت ظا ہر ہو ئی کہ کا ئنا ت میں ہر مخلوق خلا پر قا ئم ہے  اور جب دو خلا یکجا ہو تے ہیں اور تیسری مخلوق "توانا ئی" خلا میں اپنا مظا ہر ہ کر تی ہے تو اسپیس بن جا تی ہے ۔۔۔۔ لیکن اگر گٹھلی کے دو پر ت کو الگ الگ کردیا جا ئے تو بیج یا گٹھلی میں تخلیق ایکویشن نہیں ہو گی۔

          معزز دوستو، بہن بھا ئیو اور بزرگو! قانون کی ہر سطر میں راز ہے ۔ اسے لکھئے ۔ ۔۔ با ر با ر لکھئے تاکہ دوپر توں کے درمیان خلا کھلے اور خلا میں موجو د دونوں پرتوں کے رمو ز روشن ہو جا ئیں۔ جسے ہم دوپر ت کے درمیا ن خلا کہتے ہیں ، دوپر توں کے ملنے سے ، اس خلامیں تیسرے پر ت کے رنگ ظا ہر ہو تے ہیں ۔

          آپ نے "آج کی با ت" پڑھی ۔ میری آواز میں سن کر پڑھی۔ ریسرچ کی جا ئے تو زمین دراصل رنگوں کا مجمو عہ ہے ۔ زمین کے اندر با ہر تلا ش کر نے سے یہاں کو ئی شے بے رنگ نظر نہیں آتی ۔ جس شے کو آپ بے رنگ سمجھتے ہیں ، دیکھئے۔۔۔۔وہ بھی رنگ ہے ۔تفکر کے لئے "ما ہنا مہ قلندر شعور" کے صفحا ت حا ضر ہیں۔

اللہ حا فظ

خواجہ شمس الدین عظیمی

 



۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔        

*ایکویشن (Equation)      *رنگوں کا خلط ملط(رنگوں کی مختلف فریکو ئنسیاں یا مقداریں)

* بروج (دنیا ئیں ۔ کا ئنا ت میں لا شما ر دنیا ئیں ہیں ۔ ہر دنیا ایک زمین ہے۔)

Topics


QSM Aaj ki Baat

خواجہ شمس الدين عظیمی

اور جو لوگ ہماری خاطر مجاہدہ کریں گے انہیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے۔ (سورۂ عنکبوت 69(

اللہ تعالیٰ کی مدد اور اولیاء اللہ کے فیض سے ماہنامہ"قلندر شعور" کے ذریعے ہم آپ تک ایسے مضامین پہنچائیں گے جن کے ذریعے اللہ اور اس کے رسول ﷺ تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ بندہ یہ جان لیتا ہے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے اور بندہ یہ د یکھ لیتا ہے کہ وہ اللہ کو دیکھ رہا ہے۔

اس ماہنامہ میں انشاء اللہ تسخیر کائنات سے متعلق قرآنی تفہیم، خلاء میں سفر کرنے کے لئے جدید تحقیقی مضامین، حمد اور نعتیں، اصلاحی افسانے، پی ایچ ڈی مقالوں کی تلخیص، سائنسی، علمی، ادبی، سماجی، آسمانی علوم، خواب۔۔۔ ان کی تعبیر، تجزیہ و مشورہ پیش کئے جائیں گے۔

دعا کی درخواست ہے اللہ تعالیٰ ادارہ "ماہنامہ قلندر شعور" کو ارادوں میں کامیاب فرمائیں۔