Topics

گیارہواں باب ۔ ریفلیکسولوجی


                ایکوپنکچر کے نظریۂ علاج پر غور کرنے والے ماہرین طب نے سوئیاں چبھونے کی تکلیف اور درد سے خوف زدہ مریضوں کیلئے نسبتاً سہل اور آرام دہ صورت کی تلاش میں اس طریقہ علاج کو رائج کیا۔

                اس طریقہ علاج کے نظریہ کے مطابق انسانی جسم میں بہنے والی توانائی کے دس راستے مقرر ہیں ان میں سے پانچ جسم کے دائیں جانب اور پانچ جسم کے بائیں جانب ہوتے ہیں۔ ان دس راستوں کی نشاندہی کرنے کا طریقہ یہ بتایا جاتا ہے کہ آدمی دونوں ہاتھوں کی انگلیاں کھول کر ہاتھوں کو سر سے بلند کرلے اور ہاتھ کی ہر انگلی سے اسی طرف کے پائوں کی متعلقہ انگلی تک ایک لائن لگائی جائے تو اس لائن کی زد میں آنے والے اعضاء کی بیماریوں کا تعلق اسی لائن والی توانائی کے بہائو سے ہوتا ہے اور پھر اسی لائن پر ہاتھوں اور پیروں میں موجود مقامات کو مخصوص انداز میں دبا کر توانائی کے بہائو کو بحال کر کے مریض کو صحت اور تندرستی سے دوچار کیا جا سکتا ہے۔

                ہاتھوں یا پیروں میں کسی متعلقہ مقام کو دبانے کا طریقہ یہ اختیار کیا جاتا ہے کہ معالج یا خود مریض مقامات معینہ کو ایک نقطہ تصور کرتے ہوئے اپنے انگوٹھے کو پوری طاقت سے باری باری دباتا ہے۔ اگر مریض کسی مقام پر سوئی کی سی چبھن محسوس کرے تو اس مقام کو نوٹ کر کے اس جگہ کو بار بار وقفوں سے دباتے ہیں تاوقتیکہ وہ چبھن سی محسوس ہونا بند ہو جائے۔

                اس طریقہ علاج کے جاننے اور برتنے والوں کے مطابق یہ کسی بھی طرح کے مضر اثرات سے محفوظ اور مفت کا علاج ہے۔ اس طریقہ علاج سے فائدہ اٹھانے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ مریض اپنے بائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ کی چاروں انگلیوں پر رکھ کر دائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے ہر انگلی کی پور اور اس کی سیدھ میں نیچے ہتھیلی میں تمام مقامات باری باری دباتا ہے۔ اس کے بعد یہی عمل بائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے دائیں ہاتھ کی انگلیوں اور ہتھیلی پر دہرایا جاتا ہے۔ ایک وقت میں کسی ایک مقام پر ۵۱ سے ۰۳ سیکنڈ دبائو رکھنے سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ بیماری کی نوعیت اور مرض کی شدت کے مطابق اس عمل کو دہرایا جاتا ہے۔ تھکن اور سستی وغیرہ کو دور کرنے کیلئے یہ عمل دن میں ایک آدھ بار کر لینا کافی رہتا ہے۔

 

 

 

 

 


 

Topics


Chromopathy

ڈاکٹر مقصودالحسن عظیمی


روحانی فرزند مقصود الحسن عظیمی نے اس رنگین سمندر میں شناوری کر کے بحر بے کراں سے بہت سارے موتی چنے ہیں اور انہیں ایک مالا میں پرو کر عوام الناس کی خدمت میں پیش کیا ہے تا کہ انتہائی درجہ مہنگے علاج کے اس دور میں اس مفت برابر علاج سے اللہ کی مخلوق فائدہ اٹھائے۔                میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نور چشمی مقصود الحسن عظیمی کی اس کاوش کو اپنی مخلوق کے درد کو درمان بنائے اور انہیں دنیا اور آخرت میں اجر عظیم عطا فرمائے۔

                (آمین)

                

                                                                                                                                                خواجہ شمس الدین عظیمی

                                                                مرکزی مراقبہ ہال

                                                                کراچی